جہلم ( پروفیسر خورشید علی ڈار)
عام شہری بڑی حد تک محفوظ رہ سکتا ہے اگر فوڈ ڈیپارٹمنٹ اپنے فرائض منصبی بہتر طریقے سے سر انجام دیں سماجی زعماء دینہ
تفصیلات کے مطابق زندگی کے ہر شعبے میں ملاوٹ کا عنصر بڑی حد تک دیکھائی دیتا ہے روز مرہ کی اشیاء میں سے ایک بھی ایسی چیز نہیں جو ملاوٹ سے پاک ہو فوڈ ڈیپارٹمنٹ اگر منظم طریقے سے ان اشیاء کو اپنی لسٹ میں شامل کرلیں تو بڑی حد تک کامیابی ہو سکتی ہے ناقص دودھ کھلے عام فروخت کیا جا رہا ہے اس میں نا صرف پانی ہوتا ہے بلکہ زہریلے کیمیکل کا استعمال بھی ہوتا ہے اسی طرح سٹرک کے ہر کونے پر پکوڑے سموسے بنانے والے ناقص تیل کا استعمال کرتے ہیں جس سے نا صرف کینسر ہوتا ہے بلکہ دیگر بیماریاں بھی پھیلتی ہیں مردہ مرغیوں کا فروخت کرنا ان ایام میں رواج ہوگیا ہے مختصر الفاظ میں کیچن کے جتنے بھی ایٹمز ہیں ان میں ملاوٹ ہوگی مثلآ
مرچ ۔نمک۔۔۔۔چائے کی پتی ۔۔دالیں وغیرہ مقام افسوس ہے کہ کوئی ادارہ بھی فرائض منصبی بہتر طریقے سے سر انجام نہیں دیتا موسم کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ گلی محلے میں قلفیاں فروخت کرنے والے گھٹیا قسم کی برف فروخت کر رہے ہیں جس سے بچے آئے روز بیمار ہو رہے ہیں
Comments