top of page
Writer's pictureJhelum News

جہلم:سرسوں کی گندلوں کا ساگ،موسم سرما کی سوغات،دیہاتوں اور شہروں کے لوگوں کی پسندیدہ غذا، پورے اہتمام کے ساتھ تیار کر کے کئی کئی دن تک لوگ کھاتے ہیں(ویڈیورپورٹ:چودھری شبیر حسین)



جہلم:سرسوں کی گندلوں کا ساگ،موسم سرما کی سوغات،دیہاتوں اور شہروں کے لوگوں کی پسندیدہ غذا، پورے اہتمام کے ساتھ تیار کر کے کئی کئی دن تک لوگ کھاتے ہیں

جہلم(رپورٹ:چودھری شبیر حسین) سرسوں کی گندلوں کا ساگ،موسم سرما کی سوغات، جوکہ نہ صرف دیہات بلکہ شہری علاقوں میں بھی ایک سوغات سمجھا جاتا ہے ۔ مکئی کی روٹی ، مکھن، لسی وغیرہ سے کی جانے والی تواضع کا اپنا ایک الگ ہی مزہ ہے ، دیہاتوں سے ملازمت کے لئے شہروں میں جا کر آباد ہونے والے اور بسلسلہ روزگار بیرون ملک مقیم افراد جہاںاپنے ملک کی مٹی کی مہک کو کبھی بھول نہیں پاتے ایسے ہی سرسوں کے ساگ کی سوغات کی کمی بھی انھیں اپنے ملک واپس لوٹنے پر اکساتی ہے ۔ بیرون ممالک سے آنے والے افراد وطن لوٹ کر راحت محسوس کرتے ہیں ، دیہاتی علاقوں میں یہ روایت ہوا کرتی تھی کہ خواتین پیلے رنگ کے خوبصوت پھولوں والے سرسوں کے جس کھیت سے چاہیں سرسوں کی نرم نرم گندلیں چن کر خوشی اور آزادی محسوس کر کے اپنی تھکن دور کرتیں اوراکٹھی کی گئی گندلیں چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کاٹ کر رات بھر چولہے پر گلنے کے لئے رکھ دیتیں اور صبح سویرے اٹھ کر ثابت لال مرچیںلنگری میں ڈال کر پیس لیتی ہیں اور ساگ تیار کر کے سارے گھر والوں اور پڑوسیوں میں تقسیم کر دیا جاتا جبکہ جس گھر میں یہ سوغات تیار کی جاتی ہے وہاںگھرانے کے سربراہ سمیت کنبے کے تمام افراد ایک ہی جگہ پر بیٹھ کر مکھن ،لسی ، باجرے یا مکئی کے آٹے سے بنی روٹیوں کے ساتھ کھایا کرتے تھے ، اور بچیاں سرسوں کے پھولوں سے گلدستے بناتیں اوراپنے کانوں کی بالیاں ، ہاتھوں کے گجرے بنا کر قدرت کے اس انمول تحفہ سے لطف اندوز ہوتیں مگر مہنگائی نے یہ روایات چھین لی ہیں۔ اب دوردراز کے علاقوں میں سرسوں اگائی جاتی ہے ، جہاں سے آنے والے افراد شہروں میں اپنے عزیز و اقارب کے لئے گندلوں کا ساگ لیکر آتے ہیں ۔ جسے پورے اہتمام کے ساتھ تیار کر کے کئی کئی دن تک لوگ کھاتے ہیں اور ساگھ کر تحفہ لانے والوں کو واپسی پر شہر کی سوغات دے کر روانہ کیا جاتا ہے ، تاکہ یہ سلسلہ جاری و ساری رہ سکے

0 comments

Comments

Rated 0 out of 5 stars.
No ratings yet

Add a rating
bottom of page