چیف ایڈیٹر:طارق محمود چودھری  ایڈیٹر: مظہر اقبال چودھری  مینیجنگ ایڈیٹر: ادریس چودھری

دسمبر 6, 2025 2:28 صبح

معروف صنعتی ادارے کی عوامی خدمات پراپیگنڈہ گروپ کی نظروں سے اوجھل کیوں ؟؟تحریر صفر علی خان. پنڈ دادنخان

معروف صنعتی ادارے کی عوامی خدمات پراپیگنڈہ گروپ کی نظروں سے اوجھل کیوں ؟؟

تحریر صفر علی خان

غریبوال سیمنٹ فیکٹری کے خلاف منفی پراپیگنڈہ کرنے والے عناصر نے کبھی یہ سوچا ہے کہ کیا فیکٹری مالکان اور انتظامیہ کی جانب سے عوامی فلاح و بہبود کے لیے کیے گئے مثبت اقدامات قابلِ تعریف نہیں؟کیا ان لوگوں نے کبھی ان سہولیات کا اعتراف کیا جو برسوں سے اس علاقے کے عوام کو فراہم کی جارہی ہیں؟یا پھر ان کی نظر صرف اس ایک سیاہ نقطے پر ہی رہتی ہے جو پورے سفید کاغذ پر کہیں دکھائی دے جائے؟کیا ہم واقعی اُن سینکڑوں معزز روزگار کمانے والوں کے دشمن ہیں جن میں سے ستر فیصد کا تعلق اسی علاقے سے ہے؟کیا ہم نے قدرتی آفات کے دوران انتظامیہ کو فیکٹری مالکان کی ہدایات پر سب سے پہلے عوام کی مدد و امداد کرتے نہیں دیکھا؟برسات کے موسم میں للہ–جہلم ڈوئل کیرج وے پر پھنسی گاڑیوں اور مسافروں کو نکالنے کے لیے فیکٹری کی بھاری مشینری کیا ہماری نظروں سے اوجھل رہی؟فیکٹری کی جانب سے فری میڈیکل کیمپس لگائے جاتے ہیں—ان سے فائدہ کن لوگوں نے اٹھایا؟ مالکان نے یا علاقے کے غریب و مستحق عوام نے؟چوآسیدن شاہ اور پنڈدادنخان میں خدانخواستہ آگ لگنے کی صورت میں غریبوال سیمنٹ کی فائر فائٹنگ گاڑیوں نے کتنی مرتبہ مسیحا کا کردار ادا کیا—کیا یہ بھی فراموش کردیا گیا؟کیا اربوں روپے کی لاگت سے فراہم کی گئی میٹھے پانی کی سہولت کا کبھی سنجیدگی سے جائزہ لیا گیا؟کیا علاقائی بچوں کا فیکٹری کی بسوں میں بلا معاوضہ اسکولوں اور کالجوں تک پہنچنا کسی نے نہیں دیکھا؟فیکٹری کی جانب سے بنائی گئی سڑکیں، پختہ راستے اور پُل عام آدمی کی سہولت کے لیے کیا جانے والا بنیادی ڈھانچے کا کام—کیا یہ سب پراپیگنڈہ گروہ کی نظروں سے ہمیشہ اوجھل ہی رہے گا؟فیکٹری کے اسپتال سے گرد و نواح کے لوگ برسوں سے فرسٹ ایڈ کی سہولت حاصل کر رہے ہیں—کیا اہل علاقعہ میں مشکل گھڑی میں مریض کو فیکڑی ایمبولینس کی سہولت کی فراہمی کسی نے نہیں دیکھیکیا اس کا اعتراف کسی نے کیا؟چیف ایگزیکٹو توصیف پراچہ کی ہدایات پر یتیموں، بیواؤں، مساکین اور مستحقین کے لیے انتظامیہ کا جاری فلاحی کردار کیا کسی سے پوشیدہ ہے؟اگر ایک صنعتی ادارہ اپنے اردگرد کے ماحول اور عوام کے لیے اتنی خدمات سرانجام دے رہا ہو تو معمولی تکنیکی مسائل یا اونچ نیچ کو بنیاد بنا کرروز فیکٹری بند کرانایا اسے نشانہ بناناقطعاً مسئلے کا حل نہیں۔تنقید ضرور ہونی چاہیے—مگر تنقید برائے اصلاح،نہ کہ تنقید برائے انتشار۔چند سفید پوش دیہاڑی دار عناصر اپنے چھپے ہوئے مفادات کی تکمیل نہ ہونے پر عوام کو اشتعال دلاتے ہیں اور فیکٹری مالکان کو مسلسل دباؤ میں لانے کی کوشش کرتے ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام ایسے عناصر کے بہکاوے میں نہ آئیں اور اپنے صنعتی اداروں کا ساتھ دیں۔کیوں کہ:یہی ادارے چلیں گے تو ہزاروں گھروں کے چولہے جلیں گے۔یہی ادارے چلیں گے تو حکومت اربوں روپے کا ٹیکس وصول کرکے ملک و قوم کی خدمت کرسکے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Pocket
WhatsApp

متعلقہ خبریں

جہلم//بھٹی فیڈریشن جہلم کا اجلاس زیر صدارت ڈاکٹر فیض احمد بھٹی ابن عباس اسلامک سنٹر جہلم میں منعقد ہوا۔نوعمر طلبا اور نوجوانوں کو پکڑ کر تھانوں میں بند کرنے اور ان پر ایف آئی آر درج کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں: بھٹی فیڈریشن جہلم بھٹی فیڈریشن بنانے کا مین مقصد عوامی مسائل کا حل، کسی غریب کی مالی امداد اور بھٹی برادری کے مسائل کےلیے بھی کوشاں رہیں گے

تازہ ترین خبریں

جہلم//بھٹی فیڈریشن جہلم کا اجلاس زیر صدارت ڈاکٹر فیض احمد بھٹی ابن عباس اسلامک سنٹر جہلم میں منعقد ہوا۔نوعمر طلبا اور نوجوانوں کو پکڑ کر تھانوں میں بند کرنے اور ان پر ایف آئی آر درج کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں: بھٹی فیڈریشن جہلم بھٹی فیڈریشن بنانے کا مین مقصد عوامی مسائل کا حل، کسی غریب کی مالی امداد اور بھٹی برادری کے مسائل کےلیے بھی کوشاں رہیں گے