
دھریالہ جالپ (شیخ عبدالعزیز+ شاہد محمود بٹ) دھریالہ جالپ لاری اڈا اور گرد و نواح میں رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی پکوڑے سموسے اور بیکری مالکان نے مصنوعی مہنگائی کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیئے ایسے لگتا ہے کہ یہ لوگ اس مبارک مہینے کے انتظار میں تھے کہ یہ مبارک مہینہ ائے تو وہ اپنے خزانے بھرنے میں لگ جائیں ایسا سلوک تو کبھی غیر مسلم لوگ بھی نہیں کرتے وہ بھی مسلمانوں کے اس مقدس مہینے کا احترام کرتے ہوئے اشیائے خوردنی سستا کر دیتے ہیں لیکن دھریالہ جالپ اور گرد و نواح کے دکانداروں نے کبھی بھی ایسا نہیں سوچا کہ وہ کس قدر مصنوعی مہنگائی کر کے عوام پر ظلم کر رہے ہیں جو فروٹ رمضان المبارک سے پہلے ڈیڑھ سو روپے فی درجن ملتا تھا اج وہ رمضان المبارک میں 300 روپے فی درجن مل رہا ہے یہی حال پکوڑے اور سموسے بیچنے والوں کا ہے پکوڑے سات سے 800 روپے کلو فروخت کیے جا رہے ہیں اور پکوڑوں میں آٹے کی ملاوٹ کی جا رہی ہے جو روزے داروں کی بیماریوں کا سبب بن رہا ہے عوامی سماجی حلقوں نے انتظامیہ پنڈ دادن خان اور ڈی سی جہلم سے یہ پرزور اپیل کی ہے کہ اس مقدس مہینے میں اپنے اختیارات کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف جرمانے کی بجائے ایف ائی ار درج کروائیں دو چار لوگوں پر ایف آئی آر کا اندراج ہوگا تو دوسرے لوگ کبھی بھی مصنوعی مہنگائی کرنے کی جرات نہیں کریں گے