چیف ایڈیٹر:طارق محمود چودھری  ایڈیٹر: مظہر اقبال چودھری  مینیجنگ ایڈیٹر: ادریس چودھری

نومبر 1, 2025 2:17 شام

دینہ// گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول دینہ کی پرنسپل کی غفلت، نااہلی، سکول سائنس ٹیچرز سے محروم ہو گیا، طالبات کا مستقبل داؤ پر لگ گیا، سائنس کی تعلیم کے لیے دور دراز کے کالجز میں جانے پر مجبور ، والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی

دینہ// گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول دینہ کی پرنسپل کی غفلت، نااہلی، سکول سائنس ٹیچرز سے محروم ہو گیا، طالبات کا مستقبل داؤ پر لگ گیا، سائنس کی تعلیم کے لیے دور دراز کے کالجز میں جانے پر مجبور ، والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی

جہلم (رپورٹ پروفیسر خورشید علی ڈار) گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول دینہ تنزلی کی طرف جا رہا ہے ذمہ داروں کا تعین کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے سائنس کی طالبات امسال سائنس کی تعلیم حاصل نہیں کر سکیں گی بلکہ ان کو دور دراز کالج میں جا کر داخلہ لینا ہوگا موجودہ حالات برقرار رہیں تو کہا جا سکتا ہے کہ گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول دینہ ترقی کر کے ایلیمنٹری سکول کا درجہ حاصل کر لے گا کہا جاتا ہے کہ ہائیر سیکشن میں پڑھانے والی ٹیچرز نے ایل پی ار کے لیے اپلائی کر رکھا ہے جس کی وجہ سے اس سال سائنس کا داخلہ نہ ہوگا کیا پرنسپل کو آج معلوم ہوا ہے پرنسپل کی قانونی و اخلاقی ذمہ داری تھی کہ بروقت اس مسئلہ کو اٹھاتی تاکہ بچیاں سائنس کی تعلیم سے محروم نہ ہوتی بلاشبہ مذکورہ افیسر کا یہ فعل قابل مواخذہ ہے اگر سکول کونسل وجود رکھتی ہے اس نے اس طرف کیوں توجہ نہیں دی غالبا خانہ پوری ہو رہی ہے مقامی سیاست دانوں کی عدم دلچسپی کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ادارے کی پرنسپل کا فرض تھا کہ وہ سکول کونسل کے ممبران کے تعاون سے بلال اظہرٰ کیانی وزیر مملکت یا پھر مشیر صحت جنرل اظہر سے ملاقات کرتی اور سکول کا معاملہ زیر بحث لایا جاتا تو یقینا سکول اس نقصان سے محفوظ رہ سکتا تھا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Pocket
WhatsApp

متعلقہ خبریں

قرآن کریم میں جو قوانین اللہ کریم نے ارشاد فرمائے ہیں ان میں مساوات ہے۔رہتی دنیا تک یہ اصول اور ضابطے قابل عمل ہیں۔اور ان پر کیے گئے فیصلے اتنے متوازن ہوتے ہیں کہ اس میں فریقین کے درمیان فتح و شکست نہیں ہوتی بلکہ فریقین کے درمیان ایسا انصا ف ہوتا ہے کہ دونوں مطمئن ہوتے ہیں۔امیر عبدالقدیر اعوان

تازہ ترین خبریں

قرآن کریم میں جو قوانین اللہ کریم نے ارشاد فرمائے ہیں ان میں مساوات ہے۔رہتی دنیا تک یہ اصول اور ضابطے قابل عمل ہیں۔اور ان پر کیے گئے فیصلے اتنے متوازن ہوتے ہیں کہ اس میں فریقین کے درمیان فتح و شکست نہیں ہوتی بلکہ فریقین کے درمیان ایسا انصا ف ہوتا ہے کہ دونوں مطمئن ہوتے ہیں۔امیر عبدالقدیر اعوان