چیف ایڈیٹر:طارق محمود چودھری  ایڈیٹر: مظہر اقبال چودھری  مینیجنگ ایڈیٹر: ادریس چودھری

اکتوبر 31, 2025 10:58 شام

بے لوث خدمت کا استعارہ: بابائے صحافت و سیاست محمود مرزا جہلمی ..بقلم: ڈاکٹر فیض احمد بھٹی

بے لوث خدمت کا استعارہ: بابائے صحافت و سیاست محمود مرزا جہلمی بقلم: ڈاکٹر فیض احمد بھٹی قارئین! جب کردار مضبوط، نیت خالص اور مقصد انسانیت کی خدمت ہو، تو کامیابی خود راستے بناتی ہے۔ یہ جملہ اگر کسی شخصیت پر صادق آتا ہے، تو وہ ہیں خطہ پوٹھوہار کی دبنگ شخصیت، بابائے صحافت و سیاست محمود مرزا جہلمی۔ جو بیک وقت ایک کامیاب صحافی، فعال سیاسیتدان، مضبوط مذہبی دانشور اور مخلص سماجی رہنما کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ خطہ پوٹھوہار بالخصوص ضلع جہلم کی دھرتی پر ان کا نام علم، عمل، کردار اور خدمت کا ایک استعارہ بن چکا ہے۔ صحافت و سیاست کے بارے میں جہلمی صاحب کا ماننا ہے کہ یہ دراصل عوام کی خدمت کا نام ہے۔ انہوں نے صحافت و سیاست کو ایک مشن کے طور پر اپنایا۔ ان کے نزدیک صحافت صرف خبر اخبار تک محدود نہیں۔ اور اسی طرح سیاست صرف جلسے جلوس یا الیکشن تک محدود نہیں؛ بلکہ یہ مظلوم کا سہارا بننا اور حق کا علم بلند رکھنا ہے۔ ان کی زندگی میں دیانت و امانت، علم و عمل اور مدلل گفتار ان کی کامیابی کی بنیاد ہے۔ کسی جگہ میں بھی ان کی موجودگی خدمت خلق اور حق گوئی کی امید جگاتی ہے۔ وہ ہمیشہ کہتے ہیں: سیاست چوہدراہٹ نہیں؛ بلکہ کمزوروں کی آواز بننے کا عہد و پیمان ہے۔ سیاست کے بارے میں وہ مزید کہتے ہیں کہ ملک و قوم کےلیے کیے گئے اقدامات ہی اعلیٰ سیاست کی پہچان ہیں۔ لہٰذا سیاست کے میدان میں جہلمی صاحب نے اپنی شناخت: خدمت، شفافیت اور اصول پسندی کو بنایا ہے۔ ان کی سیاست کا محور عوام کی فلاح، تعلیم کا فروغ اور نوجوانوں کی رہنمائی ہے۔ وہ اقتدار کی نہیں، بلکہ کردار کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ ان کا نظریہ ہے کہ سیاست اگر خلوصِ نیت سے کی جائے تو یہ عبادت بن جاتی ہے۔ ان کی زندگی کا ایک پہلو سماجی خدمت ہے۔ جو جذبہ انسانی پر مبنی ہے۔ محمود مرزا جہلمی کی سماجی خدمات ان کی شخصیت کا سب سے روشن پہلو ہے۔ وہ ہمیشہ معاشرے کے کمزور طبقے کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں۔ غریب طلبہ کی تعلیمی امداد، علما کے ساتھ تعاون، نادار خاندانوں کی معاونت اور مظلوموں کی قانونی رہنمائی؛ یہ سب ان کے روزمرہ کے معمولات میں شامل ہے۔ ان کے فلاحی اقدامات نے درجنوں خاندانوں کی زندگی میں آسانیاں پیدا کیں، بیسیوں دیہات کو بنیادی ضرورتیں مہیا کیں۔ جہاں تک ان کی شخصیت کا تعلق ہے تو یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ ان کی شخصیت میں للٰہیت، شرافت، وقار اور عملی کردار نمایاں طور پہ نظر آتے ہیں۔ آپ پختہ گفتار، سادہ مزاج اور شرعی اصولوں کے پابند انسان ہیں۔ اپنے بیگانے سبھی ان کے اخلاص اور ان کی خدمات کے معترف ہیں۔ جبکہ عوام ان کی موجودگی کو اپنے لیے ایک بے لوث سہارا سمجھتے ہیں۔ ان کی زندگی نوجوان نسل خاص کر نوجوان صحافیوں اور سیاستدانوں کےلیے ایک مشعل اور پیغام ہے کہ کامیابی ایمانداری، علم، محنت اور مستقل مزاجی سے حاصل ہوتی ہے، نہ کہ وقتی شہرت سے۔فخرِ جہلم بابائے صحافت و سیاست محمود مرزا جہلمی کی جدوجہد، ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ اگر نیت خالص ہو تو ہر میدان میں خدمت و ترقی کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ وہ بلاشبہ خطہ پوٹھوہار کے افق پر چمکتا ہوا آفتاب ہیں، جو صحافتی، سیاسی، مذہبی اور سماجی خدمت کے میدانوں میں روشنی پھیلا رہا ہے۔ ایسے باکردار اور عوام دوست افراد ہی معاشرے کی اصل قوت اور مستقبل کی امید ہیں۔ آپ کا کہنا ہے کہ دفاع اسلام، عقیدہ ختم نبوت اور استحکام پاکستان کےلیے جہاں بھی ضرورت ہو، ہم کسی قربانی سے گریز نہیں کریں گے۔ ان کا یہ قول ملک و قوم اور اللہ رسول کے ساتھ انتہائی وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Pocket
WhatsApp

متعلقہ خبریں

قرآن کریم میں جو قوانین اللہ کریم نے ارشاد فرمائے ہیں ان میں مساوات ہے۔رہتی دنیا تک یہ اصول اور ضابطے قابل عمل ہیں۔اور ان پر کیے گئے فیصلے اتنے متوازن ہوتے ہیں کہ اس میں فریقین کے درمیان فتح و شکست نہیں ہوتی بلکہ فریقین کے درمیان ایسا انصا ف ہوتا ہے کہ دونوں مطمئن ہوتے ہیں۔امیر عبدالقدیر اعوان

تازہ ترین خبریں

قرآن کریم میں جو قوانین اللہ کریم نے ارشاد فرمائے ہیں ان میں مساوات ہے۔رہتی دنیا تک یہ اصول اور ضابطے قابل عمل ہیں۔اور ان پر کیے گئے فیصلے اتنے متوازن ہوتے ہیں کہ اس میں فریقین کے درمیان فتح و شکست نہیں ہوتی بلکہ فریقین کے درمیان ایسا انصا ف ہوتا ہے کہ دونوں مطمئن ہوتے ہیں۔امیر عبدالقدیر اعوان