
,جہلم (پروفیسر خورشید علی ڈار).بلال اظہر کیانی وزیر مملکت برائے ریلوے اپنے ابائی ریلوے اسٹیشن دینہ کی حالت زار کی طرف توجہ دیں سماجی سیاسی زعماء تحصیل دینہ۔۔۔ تفصیلات کے مطابق ریلوے اسٹیشن دینہ کھنڈرات کا منظر پیش کرتا ہے ہر طرف گندگی ہوگی اور مسافروں کے بیٹھنے کے لیے چند بینچ بھی میسر نہیں ہیں مسافر فرش پر بیٹھ کر گاڑی کا انتظار کرتے ہیں واش روم کا تصور نہیں ہے ریلوے اسٹیشن دینہ کے قرب و جوار لائن کی حالت ناگفتہ بہ ہے کسی بھی وقت حادثہ ہو سکتا ہے 95 پرسنٹ ٹرینیں یہاں پر سٹاپ نہیں کرتی لوگوں کو جہلم یا راولپنڈی جانا پڑتا ہے بہت سے لوگوں کو علم نہیں کہ ریلوے اسٹیشن دینہ سو قصبات کے اندر واقع ہے ایک وقت تھا کہ پانچ ہزار کے قریب لوگ روزانہ ریلوے اسٹیشن دینہ کو استعمال کیا کرتے تھے سیاسی سماجی زعماء دینہ نے وزیر مملکت ریلوے سے اپیل کی ہے کہ وہ ایک حکم کے ذریعے تمام ٹرینوں کو ریلوے اسٹیشن دینہ میں سٹاپ کرنے کا حکم دںٹ تاکہ اس کی رونق دوبارہ بحال ہو سکے کہا جاتا ہے کہ فلاں ٹرین نان سٹاپ ہے حقیقت اس کے برعکس ہے روزانہ ہر ریل گاڑی ریلوے اسٹیشن دینہ میں سٹاپ کرتی ہے وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ کراس ہو گیا ہے عوام کو کب تک بیوقوف بنایا جائے گا ہمارے کرتوتوں کی وجہ سے ریلوے خسارے میں ہے جبکہ بھارت سالانہ منافع حاصل کر رہا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ اس کی طرف خصوصی توجہ دی جائے ریلوے اسٹیشن دینہ پر اگر ہر ریل گاڑی کا دو منٹ کا سٹاپ بنا دیا جائے تو دوبارہ ہزاروں لوگ اس سے استفادہ حاصل کریں گے



















