چیف ایڈیٹر:طارق محمود چودھری  ایڈیٹر: مظہر اقبال چودھری  مینیجنگ ایڈیٹر: ادریس چودھری

اکتوبر 16, 2025 4:55 صبح

خدا کا خوف نہ قانون کا کھٹکا

آج کل میڈیا کی پوری توجہ موٹر وے کیس پر مرکوز ہے۔ ظاہر ہے کہ اس واردات نے پوری قوم کو صدمے اور احساس تحفظ کے فقدان میں مبتلا کر دیا ہے۔ اس صورتحال کی بنیادی وجوہات اور اپنے مشاہدات کی طرف بعد میں آتا ہوں فی الحال مجھے ایک اور ٹائم بم کی جانب اشارہ کرنا ہے جو کسی وقت بھی پھٹنے اور تباہی پھیلانے کا باعث بن سکتا ہے۔ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ اندر ہی اندر مذہبی منافرت کی آگ آہستہ آہستہ بھڑکائی جا رہی ہے۔ خدشہ ہے کہ حکومت اس خطرے سے آگاہ نہیں اور خفیہ ایجنسیاں بھی اس خطرے کا ادراک نہیں رکھتیں۔ میرے مشاہدے کے مطابق نہایت ہوشیاری سے شیعہ سنی منافرت پھیلائی جا رہی ہے، بارود اپنے اپنے مقامات پر رکھا جا رہا ہے اور کسی وقت بھی چھوٹا سا واقعہ اس بارود کو آگ لگا کر بڑا دھماکہ کر سکتا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت سے گزارش ہے کہ منافرت کی سلگتی ہوئی چنگاریوں پر قابو پائیں اور عقلمندی سے ان چنگاریوں کو بجھائیں۔ تھوڑے لکھے کو بہت سمجھیںکہ عقل منداں را اشارہ کافی است۔

آج سے کوئی تین دہائیاں قبل اس وقت کے آئی جی پولیس سے چائے کے پیالی پر گپ شپ ہو رہی تھی۔ میں پنجاب میں صوبائی سیکرٹری تھا اور ’’لا اینڈ آرڈر‘‘ سے بھی متعلق تھا۔ آئی جی پولیس ایک ذہین، تجربہ کار اور ماہر پولیس آفیسر تھے۔ انہوں نے ایس پی سے لے کر آئی جی تک پنجاب میں طویل عرصہ گزارا تھا۔ ان کی اصل خوبی ان میں قائدانہ صلاحیت تھی جس سے کام لے کر اپنی فورس کا ’’مورال‘‘ اور اعتماد بحال رکھتے تھے اور انہیں متحرک بھی رکھتے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Pocket
WhatsApp

متعلقہ خبریں

قرآن کریم میں جو قوانین اللہ کریم نے ارشاد فرمائے ہیں ان میں مساوات ہے۔رہتی دنیا تک یہ اصول اور ضابطے قابل عمل ہیں۔اور ان پر کیے گئے فیصلے اتنے متوازن ہوتے ہیں کہ اس میں فریقین کے درمیان فتح و شکست نہیں ہوتی بلکہ فریقین کے درمیان ایسا انصا ف ہوتا ہے کہ دونوں مطمئن ہوتے ہیں۔امیر عبدالقدیر اعوان

تازہ ترین خبریں

قرآن کریم میں جو قوانین اللہ کریم نے ارشاد فرمائے ہیں ان میں مساوات ہے۔رہتی دنیا تک یہ اصول اور ضابطے قابل عمل ہیں۔اور ان پر کیے گئے فیصلے اتنے متوازن ہوتے ہیں کہ اس میں فریقین کے درمیان فتح و شکست نہیں ہوتی بلکہ فریقین کے درمیان ایسا انصا ف ہوتا ہے کہ دونوں مطمئن ہوتے ہیں۔امیر عبدالقدیر اعوان