جہلم (نعیم احمد بھٹی) جامعہ مسجد افغاناں ریور روڈ کے سرکاری خطیب اکثر چھٹیوں پر جب اوقاف کے آفس میں چھٹیوں کی درخواست کے بارے میں پوچھا گیا تو وہ کوئی مناسب جواب نہ دے سکے جبکہ خطیب نے نماز پڑھانے کے لیے پرائیوٹ بندے کو رکھ لیا محکمہ اوقاف کے مینجر جہانگیر سے موبائل فون پر بات کی تو انہوں نے اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے کہا لیکن ایک ہفتہ گزرنے کے بعد بھی معاملہ جوں کا توں خطیب صرف جمعہ پڑھانے تک محدود نمازیوں نے ڈپٹی کمشنر اور محکمہ اوقاف کے مینجر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے تفصیلات کے مطابق محکمہ اوقاف کی مسجد افغاناں میں خطیب کی اپنی من مانیاں جاری ایک ماہ میں کئی دن چھٹیوں پر جبکہ محکمہ اوقاف کے کلرک ان کی چھٹیوں کی درخواست بھی نہ بتا سکے جبکہ نماز پڑھانے کے لیے سرکاری خطیب نے پرائیویٹ بندہ بھرتی کر لیا جو کہ غیر قانونی کام ہے اس سلسلے میں جب اوقاف کے آفس سلیمان پارس میں گئے تو وہاں مینجر جہانگیر موجود نہیں تھے کلرک نے کہا کہ وہ چکوال گئے ہیں جب موبائل نمبر پر مینجر سے بات کی تو ان کو اس مسئلے کے بارے میں بتایا گیا جس پر ان کا کہنا تھا کہ میں جہلم آکر مسئلہ دیکھوں گا اور اس کا حل نکالوں گا اور آپ سے رابطہ کروں گا لیکن ایک ہفتہ گزرنے کے بعد بھی مینجر جہانگیر نے رابطہ نہ کیا اور نہ مسئلہ حل کیا سرکاری خطیب صرف جمعہ پڑھانے تک محدود نمازیوں کا کہنا ہے کہ مسجد افغاناں میں سرکاری خطیب تنخواہ لیتے ہیں اور وہ تنخواہ نماز پڑھانے کی لیتے ہیں لیکن اب تو صرف جمعہ کے دن ہی نظر آتے ہیں جبکہ بعض اوقات جمعہ بھی کوئی اور مولانا پڑھاتے ہیں اور مہینے میں کئی روز چھٹیوں پر ہوتے ہیں حیرت کی بات تو یہ ہے کہ سرکاری خطیب نے اپنی مرضی سے ایک اور بندے کو بھرتی کر لیا جو 5 وقت نماز پڑھاتے ہیں جو کہ ایک غیر قانونی کام ہے نمازیوں نے ڈپٹی کمشنر اور محکمہ اوقاف کے مینجر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے
