
جہلم// ادریس چودھری//معاشرے میں ایک بات عام ہو گئی ہے کہ ہم دوسروں سے تعلق اس لیے رکھتے ہیں کہ وہ مجھے کیا دے گا اور اس سے مجھے کیا فائدہ ہو گا حالا نکہ بے لوث اور حقیقی تعلق یہ ہے کہ بندہ دینے والا ہو اور اس کی کو شش ہونی چا ہیے کہ اس کے پاس جو کچھ ہے وہ اپنے مسلمان بھا ئی کو دے کر خوش ہو ۔اللہ کریم نے مقربین بارگا ہ الہی انبیا ء کو وہ علوم عطا فرمائے ہیں جن کا ہم نہ کو ئی پیمانہ لگا سکتے ہیں اور نہ ہماری حیثیت ہے کہ اس کا اندازہ لگائیں آپ ﷺ سے باقی تمام انبیا ء کو علوم عطا فرمائے اس لیے یہ بات ذہن نشین ہو نی چا ہیے کہ یہ موضو عات ایسے ہیں کہ جن کو زیر بحث نہ لا یا جا ئے کیونکہ خدشہ ہے کہ ان عظیم ہستیوں کی بارگا ہ میں کہیں گستاخی نہ ہو جا ئے۔ان خیا لات کا اظہار شیخ امیر عبدا لقدیر اعوان مدظلہ العالیٰ نے جمعہ کے موقعے پر خطاب کرتے ہو ئے کیا انہوں مزیدفرمایا کہ آبرو اور عزت کیا ہے ؟آبرو تحفظ ہے، آبرو خالص اصول ہیں، زندگی میں آبرو تسکین ہے جو انسان زندگی بسر کرتے ہوئے اپنے نہاں خانہ دل میں محسوس کرتا ہےاور یہ تسکین حق کی راہ پر چلے بغیر حاصل نہیں ہو سکتی معا شرے میں اور اپنی زندگیوں میں اگر ہم صحیح اور غلط کا بر ملا اظہا ر نہیں کریں گے تو یہ درست نہ ہو گا اس لیے کو شش کرنی ہے کہ اپنے آپ کو حرام مال سے بچا یا جا ئے اور جب بندہ مومن صراط مستقیم اختیا ر کرتا ہے تو اس کو حفا ظت الٰہی نصیب ہو جا تی ہے ۔اور یہ حفاظت بہت بڑی عطا ہے اللہ کی ۔آخر میں ملک کی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی ۔