چیف ایڈیٹر:طارق محمود چودھری  ایڈیٹر: مظہر اقبال چودھری  مینیجنگ ایڈیٹر: ادریس چودھری

اکتوبر 14, 2025 8:57 شام

آئے روز پرتشدد مظاہرے: ملک و ملت سے وفاداری یا غداری

بقلم:
ڈاکٹر فیض احمد بھٹی

آئے روز پرتشدد مظاہرے: ملک و ملت سے وفاداری یا غداری ..

بقلم:ڈاکٹر فیض احمد بھٹی

الحمد للہ جب ملک ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل چکا، معیشت درست سمت میں گامزن ہو چکی، مسلم و غیر مسلم ممالک سے دوریاں ختم ہونے لگیں،،، تب ایک دم سے کسی مذہبی جماعت کا دندناتے ہوئے آنا اور سڑکوں پہ اودھم مچانا، کیا دین اور عقل کی رو سے روا ہے؟! اندریں حالات کیا وطن عزیز ان مضر احتجاجوں اور پرتشدد مظاہروں کا متحمل ہو سکتا ہے؟!ان کا اور ان کے ہمنواؤں کا کہنا ہے کہ "احتجاج کرنا ہمارا حق ہے” حق پہ اصرار اور اس کی تکرار سن سن کر کان پک گئے ہیں!!! مان لیا یہ آپ کا حق ہے۔تو وہ آپ کسی گراؤنڈ میںکسی فورم پہ بیٹھ کے کر لیں!مگر احتجاج کے نام پر راستے بند کرنا، املاک کو نقصان پہنچانا، جی ٹی روڈ پہ مظاہرے کرنا، گاڑیاں رکوانا، معاشی و سفارتی سرگرمیوں کے مرکز لاہور اور اسلام آباد کو جام کر کے دنیا کےلیے تماشہ گاہ بنانا: کہاں کی دانائی اور کہاں کی سمجھداری ہے!!!بزعمِ خویش ان اہلِ دین کو اندازہ ہے کہ ان کے اس اقدام سے ملک پہ کتنے منفی اثرات پڑتے ہیں؟! راستے مسدود ہوجاتے ہیں، سكول بند ہوجاتے ہیں، ایمبولینسز رک جاتی ہیں، کاروباری نظام ٹھپ ہو جاتا ہے، سامان تجارت تباہ ہو جاتا ہے، الغرض: روز مرہ کی زندگی مفلوج ہو جاتی ہے۔پھر نتیجتاً اسلحے سے لیس مظاہرین کو روکنے کےلیے حکومت کا ایکشن میں آنا مجبوری بن جاتا ہے۔ اس کے باوجود لوگ کہتے ہیں: جی گولی کیوں چلائی پولیس نے؟؟؟مگر لوگ یہ کیوں نہیں پوچھتے کہ اسلحہ کیوں اٹھایا مظاہرین نے؟ پہلے گولی کیوں چلائی مظاہرین نے؟ جی روڈ کیوں بلاک کیا مظاہرین نے؟ تشدد کیوں کیا مظاہرین نے؟ مساجد میں اعلان کر کر کے اشتعال کیوں دلایا مظاہرین کو؟ پھر لاہور اور اسلام آباد ہی کو ٹارگٹ کیوں بنایا جاتا ہے؟؟؟؟دوسری بات متحارب فریقوں کے امن معاہدے پہ اتفاق کے باوجود مظاہرے کی شروعات کیوں کیں، سڑکیں بلاک کیوں کیں، ملک جام کیوں کیا؟؟؟ جس معاہدے کو رضوی برادران، قائدین لبیک سمیت ساری دنیا جان چکی ہے، تو پھر بھی احتجاج کیوں؟؟؟اگلی بات بھارتی اور افغانی دہشت گردوں کے پے درپے حملوں کی وجہ سے ملک کی سلامتی داؤ پہ لگی ہے۔ ان مخدوش حالات میں بلا ضرورت مظاہرے کر کے ریاستی رٹ کو کیوں چیلنج کیا جا رہا ہے؟؟؟اس حوالے سے بابائے صحافت سیاست محمود مرزا جہلمی نے سچ فرمایا ہے کہ: جماعۃ الدعوہ ملک کی بہت بڑی اور طاقتور مذہبی و سماجی جماعت ہے، ان کے اوپر بے شمار پابندیاں لگائی گئیں، ان کے قائد کو نظر بند کیا گیا،،،،، مگر انہوں نے تو ریاستی رٹ کو کبھی کمزور کرنے کی سازش نہیں کی! نہ مظاہرے، نہ تماشے، نہ ہی وہ تشدد کرتے ہیں!پس سوچنا پڑے گا کہ وطن عزیز میں ایک مذہبی جماعت اور ایک سیاسی جماعت ان احتجاجوں کی آڑ میں بار بار ریاستی رٹ کو چیلنج کیوں کر رہی ہے؟ بار بار انتہا پسندی کی طرف کیوں جا رہی ہے؟ بار بار راستے بند کر کے تشدد کی طرف کیوں جا رہی ہے؟؟؟سچ پوچھیے تو یہ احتجاج نہیں بلکہ ہم اپنے ملک، قوم، مذہب، معیشت اور معاشرے پر بار بار خودکش دھماکے کر رہے ہیں!دردِ دل سے لکھی یہ چند سطور اس واسطے ہیں: کہ شاید اتر جائے ترے دل میں میری بات

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Pocket
WhatsApp

متعلقہ خبریں

قرآن کریم میں جو قوانین اللہ کریم نے ارشاد فرمائے ہیں ان میں مساوات ہے۔رہتی دنیا تک یہ اصول اور ضابطے قابل عمل ہیں۔اور ان پر کیے گئے فیصلے اتنے متوازن ہوتے ہیں کہ اس میں فریقین کے درمیان فتح و شکست نہیں ہوتی بلکہ فریقین کے درمیان ایسا انصا ف ہوتا ہے کہ دونوں مطمئن ہوتے ہیں۔امیر عبدالقدیر اعوان

تازہ ترین خبریں

قرآن کریم میں جو قوانین اللہ کریم نے ارشاد فرمائے ہیں ان میں مساوات ہے۔رہتی دنیا تک یہ اصول اور ضابطے قابل عمل ہیں۔اور ان پر کیے گئے فیصلے اتنے متوازن ہوتے ہیں کہ اس میں فریقین کے درمیان فتح و شکست نہیں ہوتی بلکہ فریقین کے درمیان ایسا انصا ف ہوتا ہے کہ دونوں مطمئن ہوتے ہیں۔امیر عبدالقدیر اعوان